Anubhav Gupta

انو بھو گپتا

انو بھو گپتا کی غزل

    اسے یادوں میں جب لانا مسلسل کر دیا میں نے

    اسے یادوں میں جب لانا مسلسل کر دیا میں نے اسے وو ہچکیاں آئیں کہ پاگل کر دیا میں نے کتابوں میں پڑھے جب ایک طرفہ پیار کے قصے خود اپنا دل تمناؤں کا مقتل کر دیا میں نے کئی غزلیں پڑی تھیں نامکمل ایک عرصے سے اسے جب آج دیکھا تو مکمل کر دیا میں نے جو سایہ ہم قدم بن کر سفر میں ساتھ رہتا ...

    مزید پڑھیے

    فضائے دل میں گھنی تیرگی سی لگتی ہے

    فضائے دل میں گھنی تیرگی سی لگتی ہے کہیں کہیں پہ ذرا روشنی سی لگتی ہے بڑا عجیب محبت کا دور ہوتا ہے کہیں پہ موت کہیں زندگی سی لگتی ہے چمکنے لگتی ہے ہر چیز میرے کمرے کی تمہاری یاد کوئی پھلجھڑی سی لگتی ہے میں سوچتا ہوں کہوں کیسے بے وفا اس کو مجھے تو اپنے ہی اندر کمی سی لگتی ...

    مزید پڑھیے

    ستم سہنے کی تیاری بھی کوئی چیز ہوتی ہے

    ستم سہنے کی تیاری بھی کوئی چیز ہوتی ہے محبت میں وفاداری بھی کوئی چیز ہوتی ہے بہت ہم خود غرض تھے جب محبت کی تو یہ جانا کہ اپنی جان سے پیاری بھی کوئی چیز ہوتی ہے ضروری تو نہیں ہر بات ہونٹھوں سے کہی جائے نگاہوں کی اداکاری بھی کوئی چیز ہوتی ہے اگر آنکھوں سے بہہ جائیں تو ہو جاتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    یہ دل ہی جانتا ہے پھر کہاں کہاں بھٹکے

    یہ دل ہی جانتا ہے پھر کہاں کہاں بھٹکے بچھڑ کے تم سے ہم آخر کہاں کہاں بھٹکے ہمارے پاؤں کے چھالے ہی یہ سمجھتے ہیں کہ تیرے پیار کی خاطر کہاں کہاں بھٹکے تمہاری چاند سی تصویر کے تصور میں ہمیں پتا ہے مصور کہاں کہاں بھٹکے تمہیں پتا ہی نہیں تم کو دیکھنے کے بعد غزل کے نام سے شاعر کہاں ...

    مزید پڑھیے

    دل یہی سوچ کے بیتاب ہوا جاتا ہے

    دل یہی سوچ کے بیتاب ہوا جاتا ہے در بدر میرا ہر اک خواب ہوا جاتا ہے رات دن درد کے آغوش میں جلتی سانسیں اب لہو جسم کا تیزاب ہوا جاتا ہے بہتے رہتے ہیں ان آنکھوں سے مسلسل آنسو شہر دل وادئ بے آب ہوا جاتا ہے جب بھی پڑتی ہے کھلی دھوپ زمیں پر اس کی اس کا چہرہ کوئی مہتاب ہوا جاتا ہے تیری ...

    مزید پڑھیے