Ansar Ali Ansar

انصر علی انصر

انصر علی انصر کی غزل

    جرم ٹھہرا حال سے آگے کا نقشہ دیکھنا

    جرم ٹھہرا حال سے آگے کا نقشہ دیکھنا تازگی کی آس رکھنا اور سبزہ دیکھنا آرزو کرنا چمن زاروں کی سبزہ زار کی اور تاحد نظر صحرا ہی صحرا دیکھنا عزم یہ رکھنا کہ گہرائی کا سینہ چیر دیں اور اپنے آپ کو ساحل پہ تنہا دیکھنا دھوپ کی بارش میں رہنا پیاس کی لہروں کے ساتھ ہر سراب دشت کو تصویر ...

    مزید پڑھیے