شانتی
جب سے اسِ باڈر پر ڈیو ٹی لگی تھی وہ بہت اداس تھا ۔اڑتی ہوئی گرم ریت ،جا بجا سخت ٹیلے ،اور گرم ہواؤں کی تپش ۔ اسےاپنا ٹھنڈا گھر ،گرم چولھا ، ہنستی مسکراتی بیوی اور کھلکھلاتے بچےٗ بہت یاد آتے تھے ۔وہ بس جیسے دن کاٹ رہا تھا ۔کبھی کبھی وہ منھ چھپا کر رویا بھی ،مگر ڈیوٹی تو ڈیوٹی ہے ...