مسلماں غور کر کیوں آج تیری (ردیف .. ے)
مسلماں غور کر کیوں آج تیری وہ پہلی آبرو باقی نہیں ہے مصائب غیر کے پیش نظر ہیں رگوں میں وہ لہو باقی نہیں ہے غضب ہے بھائی کا دشمن ہے بھائی اخوت کی وہ خو باقی نہیں ہے مصائب غیر کے پیش نظر ہیں خود اپنی جستجو باقی نہیں ہے کیا پیرہن دیں اس طرح چاک کہ اب جائے رفو باقی نہیں ہے عنادل ...