بیداری
یہ سناٹا یہ تاریکی کا عالم کوئی ہم راز نہ کوئی ہے ہمدم کہاں ہے رنگ کی بو کی وہ دنیا کہاں ہیں گل کہاں نغموں کی سرگم الٰہی کیا یہی ہے تیرا برزخ نہیں نفس و جسم جس جا پہ باہم صبر کر تو ذرا بے تابئ دل ابھی تک ہے طبیعت کا یہ عالم ابھی طائر نفس کا قید میں ہے ابھی تو ہیں ہیولیٰ کے پس وہم تیرے ...