Anees Kaifi

انیس کیفی

انیس کیفی کی غزل

    نقاب الٹا ہے شمعوں نے ستارو تم تو سو جاؤ

    نقاب الٹا ہے شمعوں نے ستارو تم تو سو جاؤ کریں گے رقص پروانے ستارو تم تو سو جاؤ نگاہوں میں نگہ ڈالے نشے میں چور متوالے پڑھیں گے دل کے افسانے ستارو تم تو سو جاؤ سجے گی محفل یاراں بدن سیمابی جھومیں گے کریں گے رقص پیمانے ستارو تم تو سو جاؤ بھٹکتے ہیں گلستاں میں بیابانوں میں صحرا ...

    مزید پڑھیے