Amrit Lal Ishrat

امرت لعل عشرت

امرت لعل عشرت کی غزل

    اداس دل ہے کہ ان کی نظر نہیں ہوتی

    اداس دل ہے کہ ان کی نظر نہیں ہوتی بغیر شمس کے تاب قمر نہیں ہوتی کچھ ایسے لوگ بھی دنیا میں ہم نے دیکھے ہیں سما بھی جاتے ہیں دل میں خبر نہیں ہوتی اٹھو تو دست‌ بہ ساغر چلو تو شیشہ بہ دوش یہ مے کدہ ہے یہاں یوں گزر نہیں ہوتی کبھی کبھی مجھے ان کا خیال آتا ہے کبھی کبھی مجھے اپنی خبر ...

    مزید پڑھیے

    قدم قدم پہ ہمیں رنگ و بو کا دھوکا ہے

    قدم قدم پہ ہمیں رنگ و بو کا دھوکا ہے خزاں نصیب رفیقو یہ دور کیسا ہے جو تو کہے اسے چھو کر ذرا یقیں کر لوں تری جبیں پہ مجھے چاندنی کا دھوکا ہے مری نگاہ نے بخشی ہے حسن کو رونق نسیم صبح سے پھولوں کا رنگ بکھرا ہے بنائے شعر ہے میرا مشاہدہ عشرتؔ مرے کلام میں ہر دل کا درد ہوتا ہے

    مزید پڑھیے