Amit Brij sha

امت برج شا

امت برج شا کی نظم

    احساس

    احساس کی مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے آج کل کوئی نظمیں خریدنے نہیں آتا تمہارے سرہانے میرے ہاتھوں کی لکیریں رکھی ہیں یقین نہیں تو ٹٹول کر دیکھ لینا یہ وقت کی ہی گستاخی ہے جو گزرنے سے کبھی بعض نہیں آتا اگر میں ٹھہرا ہوا نہ ہوتا تو نہ جانے وقت کیسے گزرتا اس خالی ایش ٹرے میں تیرے نام والے ...

    مزید پڑھیے

    جگمگا اٹھا ہے رنگ منچ

    آؤ زندگی زندگی کھیلیں یہ جھوٹ ہے کہ میں تمہارے لیے چاند توڑ کے لا سکتا ہوں پر اس خیال کی سچائی کو ہی عشق کہتے ہیں روح جب جلتی ہے تو کندن بنتا ہے تیری بے وفائی کی اس سے اچھی وجہ اور کیا ہو سکتی ہے صبح سے روٹی کمانے میں لگا ہوا ہوں اب جب شام ہو گئی ہے تو شراب پینے کا من ہوتا ہے میرے داغ ...

    مزید پڑھیے