مرید دیر و حرم کم سے کم یہ کام کریں
مرید دیر و حرم کم سے کم یہ کام کریں حدیث درد محبت کا ذوق عام کریں یہی منت آرام یہ مقدر ہے غموں کی دھوپ میں راحت کا اہتمام کریں ابھی نہ دیں ہمیں الزام بے وفائی کا خود اپنے وعدوں کا کہئے وہ احترام کریں جو تشنہ کام ترے میکدے میں ہوں ساقی مرے لہوں سے وہ لبریز اپنے جام کریں ابھی ...