Ali Sardar Jafri

علی سردار جعفری

ممتاز ترین ترقی پسند شاعروں میں نمایاں، نقاد، دانشور اور رسالہ ’گفتگو‘ کے مدیر، گیان پیٹھ انعام سے سرفراز، اردو شاعروں پر دستاویزی فلمیں بنائیں

One of the most celebrated progressive poets, literary critic, public intellectual and editor.Contemporary of Faiz Ahmad Faiz. Recipient of Gyanpeeth Award. Produced documentaries on Urdu poetry.

علی سردار جعفری کے مضمون

    ترقی پسند مصنفین کی تحریک

    دیکھ شمشیر ہے یہ، ساز ہے یہ، جام ہے یہ تو جو شمشیر اٹھالے تو بڑا کام ہے یہ (مجاز) ’’بعض لوگ سوال کرتے ہیں کہ جب ہر دور میں ترقی پسند ادب کی تخلیق ہوتی رہی اور جب حالی، شبلی اور اقبال بھی ترقی پسند ہیں تو پھر آخر ترقی پسند مصنفین کی انجمن بنانے کی ضرورت ہی کیا ہے؟ یہ سوال ایسا ہے ...

    مزید پڑھیے

    کبیر: حرف محبت

    بڑی شاعری کی یہ عجیب وغریب خصوصیت ہے کہ وہ اکثر و بیشتر اپنے خالق سے بے نیاز ہو جاتی ہے، پھر اس کے وجود سے شاعر کا وجود پہچانا جاتا ہے کیونکہ اس کی زندگی کے حالات گزرے ہوئے زمانے کے دھندلکے میں کھو جاتے ہیں اور واقعات افسانے کا لباس پہن لیتے ہیں۔پرانی تاریخ نگاری چونکہ ...

    مزید پڑھیے

    پابلونرودا کی شخصیت

    کتابوں کی دکانوں پر جانا اور وہاں گھنٹوں نئی کتابوں کی ورق گردانی کرنا میری پرانی عادت ہے۔ کتابوں کی خریداری ایک ادیب اور شاعر کے لئے ضرورت بھی ہے اور عیاشی بھی اور دونوں کے لئے جیب میں روپیہ ہونا ضروری ہے۔ روپے کی کمی کی وجہ سے اپنے ذوق کی تسکین، میں کتابوں کی دکانوں میں مفت ...

    مزید پڑھیے

    اقبال کی غزل

    اقبال کی غزل میں حافظ کی سرشاری، غالب کی بلندی فکر اور رومی کے دل کی بےتابی ہے اور اس کے سوا کچھ اوربھی جو صرف اقبال کی اپنی دین ہے۔ اس کچھ اور کے لئے الفاظ تلاش نہیں کئے جا سکتے۔ اس کا احاطہ نہ تو شاعر مشرق کی روح کا سوز و گداز کہہ کر کیا جا سکتا ہے نہ فکرکی مرعوب کن عظمت کہہ کر۔ یہ ...

    مزید پڑھیے

    میر تقی میر کی شاعری

    میران معنوں میں عشقیہ شاعرنہیں ہیں جن معنوں میں بعض نقاد یا نیم رومانی شاعر اردو کی ساری شاعری کوجنسیات تک محدود کر دینا چاہتے ہیں۔ غالب نے بھی ایسی عشقیہ شاعری سے پناہ مانگی ہے اور لکھا ہے کہ عاشقانہ شاعری سے مجھے وہی بعد ہے جوکفر سے ایمان کو ہو سکتا ہے۔ (خطوط غالب، غلام رسول ...

    مزید پڑھیے

    میر: صبا در بدر

    لے سانس بھی آہستہ کہ نازک ہے بہت کام آفاق کی اس کارگہ شیشہ گری کاتمہیدشاعر کو تلمیذ رحمانی بھی کہا گیا ہے اور پیغمبر کا بھی درجہ دیا گیا ہے لیکن میرتقی میر تنہا شاعر ہیں جن کو خدائے سخن کہا جاتا ہے۔ ولی دکنی، سودا، نظیر اکبرآبادی، انیس، غالب اور اقبال کے ہوتے ہوئے میر اردو ...

    مزید پڑھیے

    لکھنؤ کی پانچ راتیں

    پہلی راتراج سنگھاسن ڈانواڈول لکھنؤ کی فضا میں ایک نئی آزادی کا احساس تھا، ۱۹۳۷ء میں کانگریس کی پہلی وزارت بنی تھی۔ کھدر کے کپڑوں کی وقعت بڑھ گئی تھی، ہم لوگوں نے اپنے سروں کی گاندھی ٹوپی کو اور زیادہ ترچھا کر لیا تھا۔ جب میں ۱۹۳۸ء میں دہلی سے لکھنؤ آیا تو مجاز وہاں پہلے سے ...

    مزید پڑھیے

    غالب: تمنا کا دوسرا قدم

    ہوں گرمیٔ نشاطِ تصور سے نغمہ سنج میں عندلیبِ گلشنِ نا آفریدہ ہوں دگر خواہی کہ بینی چشمۂ حیواں بتاریکیسواد نظم و نثر غالبؔ معجز بیاں بینیبسومناتِ خیالم در آئی تابینیرواں فروز برو دو شہائے زنّاریمیستیم عام مدان و روشم سہل مگیرناقۂ شوقم وجبریل حدی خوانِ منستغالبؔآسمانوں ...

    مزید پڑھیے