Ali Muthar Ashar

علی مطہر اشعر

علی مطہر اشعر کی غزل

    اک طرفہ تماشہ سر بازار بنے گا

    اک طرفہ تماشہ سر بازار بنے گا جو شخص بھی آئینۂ کردار بنے گا یہ بات بھی طے ہو گئی دہشت زدگاں میں جو سنگ بدست آئے گا سردار بنے گا رنگوں سے نہ رکھیے کسی صورت کی توقع وہ خون کا قطرہ ہے جو شہکار بنے گا میں اس کے پنپنے کی دعا مانگ رہا ہوں بچے کے یہ تیور ہیں کہ فن کار بنے گا پھر لخت ...

    مزید پڑھیے