Akbar Kazmi

اکبر کاظمی

اکبر کاظمی کی غزل

    لٹاؤں مستیاں سرسبز رہ گزر کی طرح

    لٹاؤں مستیاں سرسبز رہ گزر کی طرح دلوں کو راحتیں بخشوں ہرے شجر کی طرح کرے وہ رات کی مانند داغ داغ مجھے میں رنگ رنگ کروں گا اسے سحر کی طرح وہ دھوپ ہے کہ ہوا پھول ہے کہ شبنم ہے کبھی تو دیکھ اسے صاحب نظر کی طرح وہ بے وفا مجھے دل سے نکال کر دیکھے میں اس کے ذہن میں تڑپوں سدا شرر کی ...

    مزید پڑھیے