Akbar Husain Mohani Ibrat

اکبر حسین موہانی عبرت

اکبر حسین موہانی عبرت کی غزل

    دل ہے نہ نشان بے دلی کا

    دل ہے نہ نشان بے دلی کا کیا وقت پڑا ہے بے کسی کا دیکھا کئے راستہ کسی کا تھا شغل یہ اپنی زندگی کا پروائے کرم نہ شکوۂ غم اللہ رے دماغ بے دلی کا میں اور یہ بے نیازئ شوق احسان ہے جوش بے خودی کا مرنا مرنے کی آرزو میں حاصل ہے یہ اپنی زندگی کا آنسو بھر آئے دل بھر آیا گر نام بھی سن لیا ...

    مزید پڑھیے