Akbar Ali Khan Arshi Zadah

اکبر علی خان عرشی زادہ

شاعر اور محقق، غالب کے دیوان اور ان کے خطوط کے حوالے سے کئی تحقیقی کام کیے

Poet and researcher, published several research works relating to Ghalib's Deewan and his letters

اکبر علی خان عرشی زادہ کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    کیا ہے میں نے تعاقب وہ صبح و شام اپنا

    کیا ہے میں نے تعاقب وہ صبح و شام اپنا میں دشت دشت پکارا کیا ہوں نام اپنا میں تجھ کو بھول نہ پاؤں یہی سزا ہے مری میں اپنے آپ سے لیتا ہوں انتقام اپنا یہ نسبتیں کبھی ذاتی کبھی صفاتی ہیں ہر ایک شکل میں لازم ہے احترام اپنا اسی تلاش میں پہونچا ہوں عشق تک تیرے کہ اس حوالے سے پا جاؤں ...

    مزید پڑھیے

    آج یوں مجھ سے ملا ہے کہ خفا ہو جیسے

    آج یوں مجھ سے ملا ہے کہ خفا ہو جیسے اس کا یہ حسن بھی کچھ میری خطا ہو جیسے وہی مایوسی کا عالم وہی نومیدی کا رنگ زندگی بھی کسی مفلس کی دعا ہو جیسے کبھی خاموشی بھی یوں بولتی ہے پیار کے بول کوئی خاموشی میں بھی نغمہ سرا ہو جیسے حرف دشنام سے یوں اس نے نوازا ہم کو یہ ملامت ہی محبت کا ...

    مزید پڑھیے

    یہ تن گھرا ہوا چھوٹے سے گھر میں رہتا ہے

    یہ تن گھرا ہوا چھوٹے سے گھر میں رہتا ہے پر اپنا من کہ جو ہر دم سفر میں رہتا ہے دھنک کی طرح نکھرتا ہے شب کو خوابوں میں وہی جو دن کو مری چشم تر میں رہتا ہے وصال اس کو لکھوں میں کہ ہجر کا آغاز جو ایک لمحہ مسلسل نظر میں رہتا ہے چلو وہ ہم نہیں کوئی تو ہے ضرور کہ جو سکوں سے سایۂ دیوار و ...

    مزید پڑھیے

    سناٹا طوفاں سے سوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    سناٹا طوفاں سے سوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے یہ کچھ اور بڑا دھوکا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے ضبط جنوں سے اندازوں پر در تو بند نہیں ہوتے تو مجھ سے بڑھ کر رسوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے رہنے دے یہ حرف تسلی میری ہمت پست نہ کر ناکامی ہی میں رستا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے ڈھونڈنے والا ڈھونڈ رہا ...

    مزید پڑھیے

    یہ شوق سارے یقین و گماں سے پہلے تھا

    یہ شوق سارے یقین و گماں سے پہلے تھا میں سجدہ ریز نوائے اذاں سے پہلے تھا ہیں کائنات کی سب وسعتیں اسی کی گواہ جو ہر زمین سے ہر آسماں سے پہلے تھا ستم ہے اس سے کہوں جسم و جاں پہ کیا گزری کہ جس کو علم مرے جسم و جاں سے پہلے تھا اسی نے دی ہے وہی ایک دن بجھائے گا پیاس جو سوز سینہ و اشک ...

    مزید پڑھیے

تمام