Ajmal Ajmali

اجمل اجملی

معروف شاعر، مترجم اور مصنف

Well-known poet, author, and translator.

اجمل اجملی کی غزل

    تری نظر بھی نہیں حرف مدعا بھی نہیں

    تری نظر بھی نہیں حرف مدعا بھی نہیں خدا گواہ مرے پاس کچھ رہا بھی نہیں ہزار منزل غم سے گزر چکے لیکن ابھی جنون محبت کی ابتدا بھی نہیں غم فراق یہ شب کس طرح سے گزرے گی کہ اب تو آس کی موہوم سی ضیا بھی نہیں نہ جانے کس لئے اب بھی ہے دل سے بڑھ کے عزیز سیاہ دل بھی نہیں اور پارسا بھی ...

    مزید پڑھیے

    آزار بہت لذت آزار بہت ہے

    آزار بہت لذت آزار بہت ہے دل دست ستم گر کا طلب گار بہت ہے اقرار کی منزل بھی ضرور آئے گی اک دن اس وقت تو بس لذت انکار بہت ہے یاران سفر کوئی دوا ڈھونڈ کے لاؤ انسان مرے دور کا بیمار بہت ہے ہاں دیکھیو عرفان بغاوت نہ جھلس جائے منظر مری دنیا کا شرر بار بہت ہے ہم گھر کی پناہوں سے جو ...

    مزید پڑھیے

    ہر گھڑی رہتا ہے اب خدشا مجھے

    ہر گھڑی رہتا ہے اب خدشا مجھے پی نہ جائے وقت کا دریا مجھے گو حقیقت تھا مگر اے زندگی خواب سا تو نے سدا دیکھا مجھے جب بھی ملتا ہوں وہی چہرہ لیے بد دعا دیتا ہے آئینا مجھے چھوڑ آیا ہوں سلگتی ریت میں جانے کیا کہتا ہو نقش پا مجھے اس کے دل میں خود وفا ناپید تھی دوستی کی بھیک کیا دیتا ...

    مزید پڑھیے

    راستے کے پیچ و خم کیا شے ہیں سوچا ہی نہیں

    راستے کے پیچ و خم کیا شے ہیں سوچا ہی نہیں ہم سفر پر جب سے نکلے مڑ کے دیکھا ہی نہیں دو گھڑی رک کر ٹھہر کر سوچتے منزل کی بات راستے میں کوئی ایسا موڑ آیا ہی نہیں زندگی کے ساتھ ہم نکلے تھے لے کر کتنے خواب زندگی بھی ختم ہے موسم بدلتا ہی نہیں اک دیا یادوں کا تھا روشن تھی جس سے بزم ...

    مزید پڑھیے

    یاد فراق یار ترا شکریہ بہت

    یاد فراق یار ترا شکریہ بہت کل رات دل میں درد ہمارے اٹھا بہت کل رات تیرے غم نے لگائی تھی پھر سبیل کل رات ہم نے زہر ہلاہل پیا بہت مدت کے بعد پھر سے ملاقات ہو گئی ہم کو اداس دیکھ کے رویا کیا بہت شاید نسیم تیرا بدن چھو کے آئی تھی اپنی سحر میں رنگ قیامت رہا بہت اجملؔ نہ آپ سا بھی ...

    مزید پڑھیے

    وقت سفر قریب ہے بستر سمیٹ لوں

    وقت سفر قریب ہے بستر سمیٹ لوں بکھرا ہوا حیات کا دفتر سمیٹ لوں پھر جانے ہم ملیں نہ ملیں اک ذرا رکو میں دل کے آئینے میں یہ منظر سمیٹ لوں یاروں نے جو سلوک کیا اس کا کیا گلا پھینکے ہیں دوستوں نے جو پتھر سمیٹ لوں کل جانے کیسے ہوں گے کہاں ہوں گےگھر کے لوگ آنکھوں میں ایک بار بھرا گھر ...

    مزید پڑھیے

    شہر شہر ڈھونڈ آئے در بدر پکار آئے

    شہر شہر ڈھونڈ آئے در بدر پکار آئے سینہ چاک نکلے تھے اور دل فگار آئے ہم کہ تھے تہی دامن دوست اور کیا کرتے زندگی سی دل کش شے تیرے غم میں ہار آئے تیرے در سے غم لے کر جب گناہ گار اٹھے مے کدوں کا کیا کہنا مسجدیں سنوار آئے لغزشوں سے وابستہ لغزشیں قیامت کی رات کچھ عجب دھن میں تیرے بادہ ...

    مزید پڑھیے

    فرعون وقت کوئی بھی ہو سرکشی کرو

    فرعون وقت کوئی بھی ہو سرکشی کرو یاران شہر میری طرح زندگی کرو امرت نہیں نصیب تو زہراب ہی سہی کچھ تو علاج شدت تشنہ لبی کرو یہ ظلمت تمام مسلسل نہیں قبول دل کا لہو بلا سے جلے روشنی کرو منہ دیکھی دوستی سے اب اکتا گیا ہے دل یارو کرو خلوص سے گو دشمنی کرو ہم ہر نفس کھلائیں گے اپنے لہو ...

    مزید پڑھیے

    ہر اجالا نئی سحر تو نہیں

    ہر اجالا نئی سحر تو نہیں رات کی عمر رات بھر تو نہیں آدمی چند گام بڑھ نہ سکے زندگی اتنی مختصر تو نہیں اک اجالا سا ساتھ رہتا ہے سوچتا ہوں تری نظر تو نہیں ایک ہنگام ہے بیاباں میں کوئی آمادۂ سفر تو نہیں وقت بے شک عظیم ہے لیکن مجھ سے تجھ سے عظیم تر تو نہیں دور کچھ سائے سے ہیں صحرا ...

    مزید پڑھیے

    اے حسن جب سے راز ترا پا گئے ہیں ہم

    اے حسن جب سے راز ترا پا گئے ہیں ہم ہستی سے اپنی اور قریب آ گئے ہیں ہم یوں بھی ہوا کہ جان گنوا دی ترے لیے یوں بھی ہوا کہ تجھ سے بھی کترا گئے ہیں ہم راہ وفا میں ایسے مقامات بھی ملے اپنا سر نیاز بھی ٹھکرا گئے ہیں ہم یادش بخیر اک گل شاداب تھے کبھی ایسی خزاں پڑی ہے کہ کمھلا گئے ہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2