Ahzam Lakhnavi

احزم لکھنوی

احزم لکھنوی کی غزل

    نہ پلکیں جھکاؤ نہ نظریں چراؤ

    نہ پلکیں جھکاؤ نہ نظریں چراؤ نگاہوں سے میری نگاہیں ملاؤ اشاروں اشاروں میں کیا کہہ رہے ہو لبوں کو دو جنبش زباں تو ہلاؤ ستم کر رہی ہیں یہ ان کی ادائیں مرے رب حسینوں سے ہم کو بچاؤ غم زندگی زندگی بھر رہے گا اسے بھول کر تم ذرا مسکراؤ جو پہلے ہوا تھا وہی ہو رہا ہے سیاست کہ خاطر ہمیں ...

    مزید پڑھیے