Ahsan Shafiq

احسن شفیق

احسن شفیق کی غزل

    کاٹ گئی کہرے کی چادر سرد ہوا کی تیزی ماپ

    کاٹ گئی کہرے کی چادر سرد ہوا کی تیزی ماپ اکڑوں بیٹھا اس وادی کی تنہائی میں تھر تھر کانپ مرمر کی اونچائی چڑھتے پھسلا ہے تو رونا کیا پاؤں پسارے کیچڑ میں اکھڑی سانسوں کی مالا جاپ اڑتے پنچھی پیاسی نظروں کی پہچان سے عاری ہیں تیز ہوئی جاتی ہیں کرنیں تھاپ سہیلی گوبر تھاپ پھوٹی چوڑی ...

    مزید پڑھیے