Ahsan Rizvi Danapuri

احسن رضوی داناپوری

احسن رضوی داناپوری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    جدھر سے وادیٔ حیرت میں ہم گزرتے ہیں

    جدھر سے وادیٔ حیرت میں ہم گزرتے ہیں ادھر تو اہل تمنا بھی کم گزرتے ہیں ترے حضور جو انفاس غم گزرتے ہیں عجب حیات کے عالم سے ہم گزرتے ہیں رواں ہے برق کا شعلہ سحاب رحمت میں نقاب ڈال کے اہل ستم گزرتے ہیں حیات روک رہی ہے کوئی قدم نہ بڑھائے کہ آج منزل ہستی سے ہم گزرتے ہیں للک بڑھا کے ...

    مزید پڑھیے

    مآل سوز طلب تھا دل تپاں معلوم

    مآل سوز طلب تھا دل تپاں معلوم ستم کی آگ بھی ہونے لگی دھواں معلوم شکستہ پا بھی پہنچ ہی گئے سر منزل نہ راستے کی خبر تھی نہ کارواں معلوم شمیم دوست بڑھاتی ہے زندگی لیکن ہمیں حقیقت ہستی ابھی کہاں معلوم نہ جانے فتنہ گروں نے لگائی تھی کب آگ ہمیں تو آنچ ہوئی اس کی ناگہاں معلوم گزر ...

    مزید پڑھیے

    ذہن کا سفر تنہا دل کی رہ گزر تنہا

    ذہن کا سفر تنہا دل کی رہ گزر تنہا آدمی ہوا یارو آج کس قدر تنہا مقتدر سہاروں کی ہر قدم پہ حاجت ہے کب مقام پاتا ہے اپنا یہ ہنر تنہا پھر مجھے ڈرائیں گی خامشی کی آوازیں پھر مجھے ہے طے کرنا رات کا سفر تنہا جس کے سائے نے ہم کو بارہا پناہیں دیں آج بھی کھڑا ہے وہ راہ میں شجر تنہا دور بے ...

    مزید پڑھیے