Ahmad Kamal Hashmi

احمد کمال حشمی

معاصر شاعر، اپنی تضمینوں کے لیےمعروف

A contemporary poet, known for his tazmeens

احمد کمال حشمی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    وہ اک حسیں کبھی تنہا نہیں نکلتا ہے

    وہ اک حسیں کبھی تنہا نہیں نکلتا ہے کہ جیسے چاند اکیلا نہیں نکلتا ہے ہر آدمی سے وفا کی امید مت رکھو ہر اک زمین سے سونا نہیں نکلتا ہے گھروں میں چاروں طرف قمقمے تو روشن ہیں مگر دلوں سے اندھیرا نہیں نکلتا ہے کچھ امتحان فقط امتحان ہوتے ہیں ہر امتحاں کا نتیجہ نہیں نکلتا ہے کبھی ...

    مزید پڑھیے

    امیر شہر کی چوکھٹ پہ جا کے لوٹ آیا

    امیر شہر کی چوکھٹ پہ جا کے لوٹ آیا غریب وقت انگوٹھا دکھا کے لوٹ آیا لگا رہا تھا میں بڑھ چڑھ کے بولیاں لیکن خریدا کچھ نہیں قیمت بڑھا کے لوٹ آیا کسر رہی سہی کر دیں گی آندھیاں پوری میں اس درخت کو جڑ سے ہلا کے لوٹ آیا میں چاند چھونے کی خواہش میں گھر سے نکلا تھا اور اپنی پلکوں پہ ...

    مزید پڑھیے

    آہ بھرتا ہوں تو بھرنے بھی نہیں دیتا ہے

    آہ بھرتا ہوں تو بھرنے بھی نہیں دیتا ہے اور وہ خاموشی سے مرنے بھی نہیں دیتا ہے ناخدا کشتی کو ساحل سے لگاتا بھی نہیں بیچ دریا میں اترنے بھی نہیں دیتا ہے دوسرا زخم لگا دیتا ہے دل پر میرے پہلے کو ٹھیک سے بھرنے بھی نہیں دیتا ہے میرے آنسوؤں سے وہ سنگ پگھلتا بھی نہیں سر پٹک کر مجھے ...

    مزید پڑھیے

    جانے کیسا یہ نور ہے مجھ میں

    جانے کیسا یہ نور ہے مجھ میں چاند کوئی ضرور ہے مجھ میں کوئی پڑھتا نہیں کبھی اس کو وہ جو بین السطور ہے مجھ میں جانے کس میں ہے عاجزی میری جانے کس کا غرور ہے مجھ میں کہیں باہر نظر نہیں آتا میرا دشمن ضرور ہے مجھ میں کرچیاں چبھ رہی ہیں سینے میں آئنہ چور چور ہے مجھ میں مدتوں تک سفر ...

    مزید پڑھیے

    اس کی آنکھوں میں کچھ نمی سی ہے

    اس کی آنکھوں میں کچھ نمی سی ہے وقت کی نبض بھی تھمی سی ہے ہر طرف جوں کی توں ہے ہر اک شے کیوں طبیعت میں برہمی سی ہے کوئی اب تک سمجھ نہیں پایا زندگی گونگے آدمی سی ہے میری جاں تیری سرخیٔ لب میں خون دل کی مرے کمی سی ہے اس سے حاصل نہیں فرار کبھی درد اک چیز لازمی سی ہے وہ فسردہ نظر ...

    مزید پڑھیے

تمام