راہ پر خار ہے کیا ہونا ہے
راہ پر خار ہے کیا ہونا ہے پاؤں افگار ہے کیا ہونا ہے کام زنداں کے کیے اور ہمیں شوق گلزار ہے کیا ہونا ہے جان ہلکان ہوئی جاتی ہے بار سا بار ہے کیا ہونا ہے پار جانا ہے نہیں ملتی ناؤ زور پر دھار ہے کیا ہونا ہے روشنی کی ہمیں عادت اور گھر تیرہ و تار ہے کیا ہونا ہے بیچ میں آگ کا دریا ...