دل کو افسوس جوانی ہے جوانی اب کہاں
دل کو افسوس جوانی ہے جوانی اب کہاں کوئی دم میں چل بسیں گے زندگانی اب کہاں آپ الٹتے ہیں وہ پردہ وہ کہانی اب کہاں عاشقوں سے گفتگو ہے لن ترانی اب کہاں جب ہمارے پاس تھے ان کو ہمارا پاس تھا تھی ہماری قدر جب تھی قدر دانی اب کہاں اے پری پیکر ترا میرے ہی دم تک تھا بناؤ سرخ موباف و لباس ...