ممکن ہے شے وہی ہو مگر ہو بہ ہو نہ ہو
ممکن ہے شے وہی ہو مگر ہو بہ ہو نہ ہو ریگ رواں بھی دیکھ کہیں آب جو نہ ہو قائم اسی تضاد کے دم سے ہے کائنات میں آرزو ہوں جس کی مری آرزو نہ ہو منظر بدل بدل کے بھی دیکھا ہے بارہا جو زخم اب ہے آنکھ پہ شاید رفو نہ ہو سہتا رہا ہوں ایک تسلسل سے اس لئے یہ ٹوٹ پھوٹ ہی مری وجہ نمو نہ ہو میں ...