افسر الہ آبادی کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    کچھ بھی نہیں جو یاد بتان حسیں نہیں

    کچھ بھی نہیں جو یاد بتان حسیں نہیں جب وہ نہیں تو دل بھی ہمارا کہیں نہیں کس وقت خوں فشاں نہیں آنکھیں فراق میں کس روز تر لہو سے یہاں آستیں نہیں ایسا نہ پایا کوئی بھی اس بت کا نقش پا جس پر کہ عاشقوں کے نشان جبیں نہیں ہر پردہ دار وقت پر آتا نہیں ہے کام ایک آستیں ہے آنکھوں پر اک آستیں ...

    مزید پڑھیے

    فلک ان سے جو بڑھ کر بدچلن ہوتا تو کیا ہوتا

    فلک ان سے جو بڑھ کر بدچلن ہوتا تو کیا ہوتا جواں سے پیش رو پیر کہن ہوتا تو کیا ہوتا مسلم دیکھ کر یعقوب مردہ سے ہوئے بدتر جو یوسف کا دریدہ پیرہن ہوتا تو کیا ہوتا ہمارا کوہ غم کیا سنگ خارا ہے جو کٹ جاتا اگر مر مر کے زندہ کوہ کن ہوتا تو کیا ہوتا عطا کی چادر گرد اس نے اپنے مرنے والوں ...

    مزید پڑھیے

    نہ ہو یا رب ایسی طبیعت کسی کی

    نہ ہو یا رب ایسی طبیعت کسی کی کہ ہنس ہنس کے دیکھے مصیبت کسی کی جفا ان سے مجھ سے وفا کیسے چھوٹے یہ سچ ہے نہیں چھٹتی عادت کسی کی اچھوتا جو غم ہو تو اس میں بھی خوش ہوں نہیں مجھ کو منظور شرکت کسی کی حسینوں کی دونوں ادائیں ہیں دلبر کسی کی حیا تو شرارت کسی کی مجھے گم شدہ دل کا غم ہے تو ...

    مزید پڑھیے

    تمہارے ہجر میں کیوں زندگی نہ مشکل ہو

    تمہارے ہجر میں کیوں زندگی نہ مشکل ہو تمہیں جگر ہو تمہیں جان ہو تمہیں دل ہو عجب نہیں کہ اگر آئینہ مقابل ہو تمہاری تیغ ادا خود تمہاری قاتل ہو نہ اختلاف مذاہب کے پھر پڑیں جھگڑے حجاب اپنی خودی کا اگر نہ حائل ہو تمہاری تیغ ادا کا فسانہ سنتا ہوں مجھے تو قتل کرو دیکھوں تو کیسے قاتل ...

    مزید پڑھیے

    وہی جو حیا تھی نگار آتے آتے

    وہی جو حیا تھی نگار آتے آتے بتا تو ہی اب ہے وہ پیار آتے آتے نہ مقتل میں چل سکتی تھی تیغ قاتل بھرے اتنے امیدوار آتے آتے گھٹی میری روز آنے جانے سے عزت یہاں آپ کھویا وقار آتے آتے جگہ دو تو میں اس میں تربت بنا لوں بھرا ہے جو دل میں غبار آتے آتے ابھی ہو یہ فتنہ تو کیا کچھ نہ ...

    مزید پڑھیے