Adil Rasheed

عادل رشید

عادل رشید کی غزل

    جو بن سنور کے وہ اک ماہ رو نکلتا ہے

    جو بن سنور کے وہ اک ماہ رو نکلتا ہے تو ہر زبان سے بس اللہ ہو نکلتا ہے حلال رزق کا مطلب کسان سے پوچھو پسینہ بن کے بدن سے لہو نکلتا ہے زمین اور مقدر کی ایک ہے فطرت کہ جو بھی بویا وہی ہو بہو نکلتا ہے یہ چاند رات ہی دیدار کا وسیلہ ہے بروز عید ہی وہ خوبرو نکلتا ہے ترے بغیر گلستاں کو ...

    مزید پڑھیے