Abu Turab

ابو تراب

ابو تراب کی غزل

    محنت سے مل گیا جو سفینے کے بیچ تھا

    محنت سے مل گیا جو سفینے کے بیچ تھا دریائے عطر میرے پسینے کے بیچ تھا آزاد ہو گیا ہوں زمان و مکان سے میں اک غلام تھا جو مدینے کے بیچ تھا اصل سخن میں نام کو پیچیدگی نہ تھی ابہام جس قدر تھا قرینے کے بیچ تھا جو میرے ہم سنوں سے بڑا کر گیا مجھے احساس کا وہ دن بھی مہینے کے بیچ تھا کم ...

    مزید پڑھیے