Abdussalam Asim

عبدالسلام عاصم

عبدالسلام عاصم کی غزل

    ذکر تا فکر نظر تک محدود

    ذکر تا فکر نظر تک محدود جستجو ساری خبر تک محدود کر دیا ہم نے ہی نادانی میں معجزہ شق قمر تک محدود کیا بجھا پائے گی نمرود کی آگ وہ عبادت جو ہے ڈر تک محدود کچھ نہیں ذات کے نوحے کے سوا اس ادب میں جو ہے شر تک محدود شیخ کی ساری کمائی افسوس رہ گئی لعل و گہر تک محدود آج بھی ہیں مرے ...

    مزید پڑھیے

    یوں تہ شبنم چمن رکھنا بھی کیا

    یوں تہ شبنم چمن رکھنا بھی کیا خواہشوں کو بے سخن رکھنا بھی کیا لمس کی تعبیر سے نا آشنا خواب کے جیسا بدن رکھنا بھی کیا گھر کی دیواریں نہ دیں جس کا پتہ ایسی دولت ایسا دھن رکھنا بھی کیا بنتے بنتے بھی بگڑ جاتی ہے بات اتنی لہجے میں چبھن رکھنا بھی کیا زندگی جینے کی ضد اپنی جگہ باندھ ...

    مزید پڑھیے

    کوئی دعا نہ کوئی چارہ گر سنبھالے گا

    کوئی دعا نہ کوئی چارہ گر سنبھالے گا کہ اب یہ زخم ہی میرا جگر سنبھالے گا وہ عکس جس سے نہیں کوئی آئنہ محفوظ درون آب وہی چشم تر سنبھالے گا جو برقرار بہ نوع دگر ہے ٹوٹ کے بھی وہ سلسلہ ہی ہمیں عمر بھر سنبھالے گا وہ جس کی راہ میں گمراہ ہو گیا ہوں میں وہی خدا مرا سمت سفر سنبھالے گا خرد ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2