Abdul Majeed Bhatti

عبدالمجید بھٹی

  • 1902

اپنے گیتوں اور گہرے سماجی شعور کی حامل نظموں کے لئے معروف، پنجابی شاعری کے تراجم بھی کیے

Known for his songs and poems of deep social consciousness; also a translator of Punjabi poetry

عبدالمجید بھٹی کی نظم

    بے بسی

    میں نے چاہا تھا کہ تاروں کی بجھا دوں شمعیں نکہت و نور کے سانچے میں جو دیکھا تھا اسے کون کر سکتا ہے انکار وجود میں نے دیکھی ہیں لچکتی ہوئی بانہیں اس کی مرمریں شانوں پہ بکھری ہوئی مشکیں زلفیں رس بھرے ہونٹ رسیلی آنکھیں تاب نظارہ نہ موسیٰ کو ہوئی کیوں ہوتی اس کی آنکھوں میں تھے سہمے ...

    مزید پڑھیے

    تیاگ

    چپ چپ اپنے چپ بیگانے نرسنگھے خاموش اپنی ریکھا لیکھ کی ہانی یا کرموں کا دوش آشاؤں کی پھلواری میں پھوٹی کڑوی بیل پالے پوسے بن لہرائی الھڑ اور انیل پریم لتا کی سندرتا میں جاگ اٹھے ارمان اپنے پرائے ساجن بن کر آئے نظر انسان کڑوی بیل میں بیٹھے پھل آنے کی جب رت آئی باجے گاجے گونج اٹھے ...

    مزید پڑھیے

    دنیا کیسے مجھ کو بھائے

    تن سکھ کا اک ساگر چاہے جس میں خوب نہائے من کی ہے یہ چنچل آشا جو چاہے سو پائے دنیا چین نگر بن جائے تن بے چین ہے من بے قابو کون انہیں سمجھائے داس غلام کی آشا کیسی جنم جنم مر جائے من کی بات میں کہہ نہیں سکتا من مرضی سے رہ نہیں سکتا کچھ نہیں میرے بس میں بس گھل گئی جیون رس میں دنیا کیسے ...

    مزید پڑھیے

    بھگوان

    بیٹھا تھا آکاش پر تو آنکھوں سے دور لیکن اپنا من تھا تیری شردھا سے بھرپور آنکھوں میں پرکاش تھا تیرا من میں تھا تھا یہ گیان کرم ککرم کو دیکھتا ہے میرا بھگوان تو مندر میں آن براجا پہن کے ہیرے موتی دوار دھنش کی اوٹ میں آ گئی تیری جوتی مہلوک داس پجاری پروہت پنڈت اور ودوان دینے لگے یہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2