مری میں جشن شب منور
گھر اے دل بے قرار زنداں سے کم نہیں قید کون کاٹے حسین سرما کا چاند دیوانہ وار کو بلا رہا ہے فسون مہتاب کی قسم ہے پھر آج شب کچھ نہ لکھ سکوں گا پھر آج گھر میں نہ رہ سکوں گا کہ اک جنوں سا ہے مجھ پہ طاری مناظر کوہ و کنج جشن شب منور منا رہے ہیں بلا رہے ہیں مجھے مرے واسطے قیامت اٹھا رہے ...