Aamina Mufti

آمنہ مفتی

آمنہ مفتی کی نظم

    بے خبر

    نومبر کی زرد رو دھوپ کھڑکی کے روزن سے نکل کر ہر سو پھیل گئی ہے ویران اجاڑ کمرے میں خشک موٹی کتابیں ہیں نیم شب کی جلی ادھ جلی سگریٹیں بوڑھے شاعر کا پرانا چشمہ جھریوں بھرے ہاتھوں کی لرزش میں انوکھے الفاظ رنگ خوشبو فلک پیمائی کے نئے انداز کرم خوردہ میز کے عقب میں بوڑھا شاعر پار کر ...

    مزید پڑھیے