Aakif Ghani

عاکف غنی

عاکف غنی کی غزل

    ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے

    ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے دشوار سہی ...

    مزید پڑھیے

    دل سمندر تھا لیکن یہ تشنہ لبی

    دل سمندر تھا لیکن یہ تشنہ لبی میری قسمت میں کس روز لکھی گئی آنکھ پر نم مگر مسکراہٹ مری کہہ رہی تھی کہانی مرے عشق کی عشق کے سیل کو روکنے کے لیے غم کی دیوار رستے میں رکھ دی گئی ظلمتیں سہہ گیا میں اسی آس پر چاند نکلا تو جائے گی تیرہ شبی دل ربا شہر کے کچھ سے کچھ ہو گئے میری منزل ...

    مزید پڑھیے

    آبلہ پائی ہوئی نہ زیست میں حائل کبھی

    آبلہ پائی ہوئی نہ زیست میں حائل کبھی پاؤں کب میرے تھکے گر ہو گئے گھائل کبھی پر کشش ہے محفل دنیا بہت اپنی جگہ پر مجھے یہ اپنی جانب کر سکی مائل کبھی ہر عمل کا اجر ہے محفوظ اپنے رب کے پاس کوئی بھی اچھا عمل جاتا نہیں زائل کبھی چھا گئی مستی بدن میں اور دل پر اک سرور ذہن میں جب بج اٹھی ...

    مزید پڑھیے