Aadil Aseer Dehlvi

عادل اسیر دہلوی

عادل اسیر دہلوی کی نظم

    خدا جانتا ہے

    خدا کی یہ باتیں خدا جانتا ہے نکلتا ہے مشرق سے کس طرح سورج فلک پر چمکتا ہے یہ چاند کیوں کر کہاں سے سمندر میں آتے ہیں طوفاں اجالا ہے کیسا یہ شمس و قمر پر خدا کی یہ باتیں خدا جانتا ہے بہاروں کا گل کو پتا کس طرح ہے ادا غنچوں کو یہ چٹکنے کی کیوں دی کہاں سے ہے آیا خزاں کا یہ موسم گھٹا ...

    مزید پڑھیے

    ہولی

    ہولی جب بھی آئے پیار کی خوشیاں لائے رنگوں کے کھیلوں میں مستی سی چھا جائے خوش ہیں دادی نانی بچوں کی نادانی پچکاری میں بھر کر پھینک رہے ہیں پانی رنگ رنگیلی ہولی چھیل چھبیلی ہولی بچے ہوں یا بوڑھے سب کی سہیلی ہولی پانی کے غبارے رنگوں کے نظارے برا نہ مانو بھیا لگتے ہیں کیا پیارے

    مزید پڑھیے

    ٹافی نامہ

    اکثر ہمارے خواب میں آتی ہیں ٹافیاں کھل جائے پھر جو آنکھ ستاتی ہیں ٹافیاں تقریب گھر میں ہو کوئی اسکول کا ہو جشن موقع ملے تو رنگ جماتی ہیں ٹافیاں کھائیں مزے مزے سے بڑے بھائی جان بھی باجی بھی خوب شوق سے کھاتی ہیں ٹافیاں ابا بھی لے کے آتے ہیں چیزیں نئی نئی امی بھی مارکیٹ سے تو لاتی ...

    مزید پڑھیے

    نماز کو چلو

    نماز کو جو جاؤ گے خدا کا قرب پاؤ گے کہیں گے تم کو نیک سب ملے گا تم کو پیارا رب اٹھو اٹھو نماز کو چلو چلو نماز کو ہے مختصر سی زندگی نہیں ہے اچھی کاہلی خدا کا اٹھ کے نام لو چلو تو سب یہ کہو اٹھو اٹھو نماز کو چلو چلو نماز کو وضو کرو وضو کرو مگر دھیان یہ رکھو وضو سے تن بھی صاف ہو وضو سے من ...

    مزید پڑھیے

    پیڑ لگائیں

    آؤ ہم جنگل کو بچائیں پیڑ نہ کاٹیں پیڑ اگائیں ہر دل میں احساس یہ رکھ دیں بات یہ ہر انساں کو بتائیں پیڑ نہ کاٹیں آگ کی خاطر ایندھن کوئی اور جلائیں خطرے میں ہیں پیڑ ہمارے خطرے سے ہم ان کو بچائیں نئی نسل کی خاطر عادلؔ آؤ ہم بھی پیڑ لگائیں

    مزید پڑھیے

    اخروٹ کا پیڑ اور ایک ناداں

    ناداں کوئی اک روز جو جنگل میں گیا اخروٹ کے باغات کا منظر دیکھا ہے کتنا بڑا پیڑ تو پھل چھوٹا سا یہ سوچ کے وہ اور بھی حیران ہوا اس اتنے بڑے پیڑ پہ ننھا سا پھل تربوز یہاں ہوتا تو کیا اچھا تھا تربوز کو دیکھو تو ذرا سی ہے بیل قدرت نے دکھائے ہیں تماشے کیا کیا تربوز کہاں اور کہاں یہ ...

    مزید پڑھیے

    رکشے والا

    دیکھو غریب کتنی زحمت اٹھا رہا ہے گلیوں میں بھیڑ والی رکشا چلا رہا ہے محروم ہے اگرچہ دنیا کی نعمتوں سے ہر بوجھ زندگی کا ہنس کر اٹھا رہا ہے برسات میں بھی دیکھو پھرتا ہوا سڑک پر رکشا بھی بھیگتا ہے خود بھی نہا رہا ہے گرمی کی دھوپ میں بھی رکتا نہیں ہے گھر میں پر پیچ راستوں کے پھیرے لگا ...

    مزید پڑھیے

    پیارے پیارے

    پڑھنا لکھنا سکھائے اچھی راہ بتائے بد سے ہمیں بچائے اچھا بچہ بنائے بھیا پیارا پیارا گھنٹی خوب بجائے بستہ بھی لٹکائے مکتب لے کر جائے جلدی سے پہنچائے رکشا پیارا پیارا پھولوں پر اترائے خوشبو بھی بکھرائے گھر آنگن مہکائے ہریالی بھی لائے گملا پیارا پیارا بھیا لے کر جائے سرکس بھی ...

    مزید پڑھیے

    بھول نہ جانا

    وعدہ کیا تھا آپ نے مجھ سے یک شنبہ کو کھیر پکے گی آج ہے شنبہ یاد دلا دوں ذہن میں تازہ بات رہے گی پیاری امی بھول نہ جانا وعدہ کیا تھا آپ نے مجھ سے یک شنبہ کو پیسے ملیں گے آج ہے شنبہ یاد دلا دوں ورنہ پیسے کیسے ملیں گے پیارے ابو بھول نہ جانا وعدہ کیا تھا آپ نے مجھ سے یک شنبہ کو سیر کریں ...

    مزید پڑھیے

    اکثر میں سوچتا ہوں

    کیسے بنائی تو نے یہ کائنات پیاری حیران ہو رہی ہے عقل و خرد ہماری کلیاں مہک رہی ہیں اعجاز ہے یہ تیرا خوشبو کہاں سے آئی اک راز ہے یہ تیرا بلبل کے چہچہوں نے حیران کر دیا ہے انساں کے قہقہوں نے حیران کر دیا ہے ششدر ہوں دیکھ کے میں اڑتے ہیں کیسے پنچھی دریا میں دیکھتا ہوں جاتے ہیں کیسے ...

    مزید پڑھیے