Aabid Jafri

عابد جعفری

عابد جعفری کی غزل

    خوں مرا جس سے ہوا ہے خنجر احباب ہے

    خوں مرا جس سے ہوا ہے خنجر احباب ہے یہ حقیقت ہے مگر لگتا ہے جیسے خواب ہے اس لیے مجھ سا نمایاں ہو گیا بے بال و پر جس جگہ میں ہوں وہاں ہر آدمی سرخاب ہے ہم نے دیکھا ہے کہ اکثر ڈوب جاتا ہے وہی جو تلاش گوہر یکتا میں زیر آب ہے اب کسی جنگل میں جا رہئے کہ اپنے شہر میں آدمی ہی آدمی کے واسطے ...

    مزید پڑھیے