زہیر یونس خان

زہیر یونس خان کے مضمون

    پوشیدہ تری خاک میں سجدوں کے نشاں ہیں

    جامع مسجد نصیر الملک

    اس کا ڈیزائین اُس زمانے کے مانے ہوئے معماروں مرزا محمد حسن اور محمد رضا نے تشکیل دیا۔ مسجد کوایران کے روایتی طرزِ تعمیر کے عین مطابق پچی کاری،، آئینہ کاری اور حسین خطاطی سے مزین کیا گیا ہے۔ اندرونی حصہ گُلابی رنگ کی ٹائیلوں سے مزین ہے جِس کے باعث اسے گُلابی مسجد کے نام سے بھی پُکارا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیے

    وادِیِ ایمن کا نور

    مسجد قرطبہ

    اگرچہ گردش ایام کے تھپیڑوں نےآج اس کا بہت سا حسن اجاڑ ڈالا ہے، لیکن پھر بھی اس کے جدتِ تعمیر و ندرتِ آرائش کے جو آثار زمانہ کی دستبرد سے بچ سکے ہیں ، اب بھی اس بات کا اعلان کرتے نظر آتے ہیں کہ شور تھا اس مکاں میں کیا کیا کچھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    مزید پڑھیے

    بِلادِ شام

    مسجد امیہ

    لیکن 1914 میں شروع ہونے والی جنگِ عظیم اول کے دوران لارنس آف عریبیہ کی سازشوں کے نتیجے میں شریفِ مکہ کی تحریک پر عربوں نے غداری کی اور کئی دوسرے علاقوں کی طرح یہ علاقہ بھی مسلمانوں کے ہاتھوں سے نکل کر عالمی سازشی عناصر کے ہاتھوں میں چلا گیا اور ایک مخصوص سازش کے تحت اتحادی اقوام نے اس مشرقِ وسطیٰ کو ہمیشہ کیلیے غیر مستحکم کرنے کی غرض سے 1948ء میں نام نہاد سلطنتِ اسرائیل کی بنیاد ڈالی، اور یہاں کے اصل باشندوں کے بے دخل کرتے ہوئے دُنیا بھر کے یہودیوں کو یہاں لاکر آباد کرنے کا عندیہ دیا۔

    مزید پڑھیے