اور اب عقل کا بار نہیں گر سہ سکتے ہو
اور اب عقل کا بار نہیں گر سہ سکتے ہو
دل کے اس پاگل خانے میں رہ سکتے ہو
میرے دل میں رہنا راس نہیں آیا تو
بے شک آنکھ سے آنسو بن کر بہہ سکتے ہو
تم سر تا پا آگ ہو میں ہوں ٹوٹل پانی
صاف ہے میرے ساتھ نہیں تم رہ سکتے ہو
پتھر وتھر ظالم والم بے حس ویحس
مجھ کو جو بھی کہنا چاہو کہہ سکتے ہو
مٹی ہوتا تو پی جاتا پر شیشہ ہوں
میرے اوپر بے فکری سے بہہ سکتے ہو