عرض کچھ کرنا تھا فرصت ہو اگر
عرض کچھ کرنا تھا فرصت ہو اگر
بول دوں تم سے محبت ہو اگر
قدموں پر تیرے دوبارہ ہوں فدا
جسم میں تھوڑی بھی حرکت ہو اگر
وصل و فرقت کی حدوں سے تو نکل
بس محبت ہو محبت ہو اگر
کچھ نہ ہو دل میں نہ یادیں ہوں نہ آس
ایسے رخصت ہو تو رخصت ہو اگر
یاد آتا بھی نہیں اب میں تمہیں
یاد آ جاؤں اجازت ہو اگر