مضمون

ادب اور عشق

ایک بادشاہ نے ایک ملکہ کے حسن وجمال کا شہرہ سنا اور اس پر عاشق ہو گیا۔ پھر وہ تخت وتاج چھوڑ کر اس اجنبی ملک کی طرف اس ملکہ کا دیدار کرنے چلا۔ مگر اس بادشاہ سے زیادہ کمال شہزادہ جان عالم نے دکھایا جو ایک توتے کی باتوں میں آکر انجمن آرا کا نادیدہ عاشق ہو گیا اور دربدر خاک بسر ...

مزید پڑھیے

علامتوں کا زوال

مشہور انگریز مؤرخ مسٹر گبن نے کہا ہے کہ دنیا میں دو بڑے پہلوان گزرے ہیں۔ رستم اور حضرت علی۔۔ مجھے نہیں معلوم کہ گبن نے واقعی یہ بات کہی ہے یا نہیں، اس کے راوی ہماری بستی کے ذاکر صاحب ہیں جو مجلس میں گرمی پیدا کرنے کے لئے گبن کا یہ قول سنایا کرتا تھے۔ بڑے ہونے پر جب میں نے ’مقدمہ ...

مزید پڑھیے

لکھنا آج کے زمانے میں

حلقہ ارباب ذوق کے نئے عہدیداروں کی خبر نکلنے کے بعد شاکر علی ٹی ہاؤس آئے اور مجھے پرسا دیا کہ ’’آخر کو تم بھی سکتر بن گئے۔‘‘ ابھی زیادہ عرصہ نہیں ہوا کہ نئے آرٹسٹ کافی ہاؤس میں ڈیرا رکھتے تھے اور ہم اردو لکھنے والوں کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے تھے مگر اب وہ ترقی کر گئے ہیں اور ...

مزید پڑھیے

نیا ادب اور پرانی کہانیاں

علی گڑھ میں کیلے کا ایک باغ تھا۔ طوائفوں کی رسم تھی کہ ہر شبِ عاشور کو اس باغ میں کیلے کا پتا توڑنے جاتی تھیں۔ ایک برس شہر میں فساد ہو گیا۔ باغ کے ہندو مالک نے لٹھ بند جاٹ بٹھا دیے کہ شب عاشور کو وہاں کوئی قدم نہ رکھے۔ اس پر وہ رسم جو طوائفوں کے لئے مخصوص تھی، شہر بھر کے مسلمانوں ...

مزید پڑھیے

ادب کی الف، ب، ت

میری نانی اماں نے تو خیر مغلوں کا سکہ بھی دیکھا تھا مگر میں نے بچپن میں بس دو سکے دیکھے۔ ملکہ کی اکنی جو بہت گھس گئی تھی اور جارج پنجم کا روشن اور ابھری مورت والا پیسا۔ اب یہ دونوں سکے ٹکسال باہر ہیں۔ حالانکہ عظیم انسان کی اصطلاح اب بھی چالو ہے۔ اصطلاحیں استعارے اور تصورات سکے ...

مزید پڑھیے

ڈیڑھ بات اپنے افسانے پر

میں پناہ مانگتا ہوں ہوں اپنے اس قاری سے، جس نے ’دن‘ پڑھا اور کہا کہ کہانی تشنہ ہے کہ تحسینہ اور ضمیر کا اختلاط تو ہوا ہی نہیں اور میں پناہ مانگتا ہوں اس قاری سے جس نے ’بستی‘ پڑھا، صابرہ کو دیکھا اور سوال اٹھایا کہ انتظار حسین کے یہاں عورت کیوں نظر نہیں آتی۔ عورت، جنسی ...

مزید پڑھیے

ظفر اقبال کی ’لا تنقید‘ عملی تنقید

’’لا تنقید‘‘ تنقید کے اختتام، نظریے کے انہدام اور مرگ تاریخ کے مقابلے میں ایک الگ اسلوب کی تنقید کی ابتداء، نظریئے کے احیاء اور تاریخ کی حیاتِ نو کی بات کرتی ہے۔ ’’لا تنقید‘‘ اردو تنقید، نظم، نثری نظم، افسانہ، ناول اور منجملہ ان اصناف ادب کے اسلوب، تکنیک، ہیت، شعریات اور ...

مزید پڑھیے

ہنستے ہنستے

ہنستے ہنستے بے حال ہو کر نیر تخت سے نیچے لڑھک گئی۔ ’’بس کرو الله کا واسطہ‘‘ میں نے کرتہ کے دامن سے آنسوپونچھ کر خوشامد سے کہا۔ ہمارے پیٹوں میں مروڑیاں اٹھ رہی تھیں۔ سانس پھول گئی تھی۔ ہنسی چیخوں میں بدل گئی تھی۔ ایسا معلوم ہوتا اگر ہنسی کا یہ زناٹا رہا تو کچھ دیر میں جسم بیچ ...

مزید پڑھیے

ہیروئن

تالی ہمیشہ دو ہاتھ سے بجتی ہے۔ ادبی تالی بجانے کے لئے بھی دو ہاتھوں کی ضرورت پڑتی ہے اور عرف عام میں ان دو ہاتھوں سے ہمارا مطلب ادب کے ہیرو اور ہیروئن سے ہے یوں تو ایسا ادب بھی ہے جس میں ہیرو اور ہیروئن نہیں وہ ادب بھی ایسا ہی ہے جیسے کسی نے ایک ہاتھ اور پیر کے تلوے کی مدد سے تالی ...

مزید پڑھیے

ضابطہ، بے ضابطہ

مت سہل ہمیں جانو پھرتا ہے فلک برسوں، تب خاک کے پردے سے انسان نکلتے ہیں بات ۱۹۳۴ء کی ہے۔ دہلی میں آل انڈیا ریڈیو کا قیام عمل میں آچکا تھا۔ محکمہ کے کنٹرولر ذہین و طباع انگریز مسٹر لائنیل فلیڈن، اسٹیشن ڈائریکٹر مسٹر اسٹپلٹن اور پروگرام ڈائریکٹر سید ذوالفقار علی بخاری (ریڈیو ...

مزید پڑھیے
صفحہ 61 سے 77