مضمون

پانچ ہزار طنبورے اور ستار کا نذرانہ

ابرو نے کیوں کھینچی کماں یہ زلف کیوں پیچیدہ ہےبھرتا ہوں تیری مانگ میں، یہ صندل سائیدہ ہےسنا جاتا ہے کہ دلی کے عیش پرست بادشاہ ہاتھی پر سوار لال قلعہ سے شہر میں گزر رہے تھے۔ حضور والا کی سواری کے چاروں طرف سوار اور پیادوں کا ہجوم تھا۔ سر راہ ایک کوٹھا تھا، جس کی چار دیواری نیچی ...

مزید پڑھیے

دلی کے پوشیدہ ارباب کمال

شاہ بھورے صاحب رحمۃ اللہ علیہ، پریڈ کے میدان میں جہاں حضرت شیخ کلیم اللہ جہان آبادی قدس سرہ العزیز کا مزارِ پُرانوار ہے، ٹھنڈی سڑک سے ادھر بالکل سیدھ میں لال قلعہ کی خندق پر ایک پرانے درخت کے سایہ میں ایک پکی قبر بنی ہوئی ہے۔ قبر کے سرہانے ایک چراغ دان گچ کا ہے، جس میں سرشام ...

مزید پڑھیے

لال قلعہ کے نیچے گولڈن ہارن

نہ گیا کوئی عدم کو، دل شاداں لے کر یاں سے کیا کیا نہ گئے حسرت و ارماں لے کر صدیاں اور قرن ابھی نہیں گزرے، بلکہ کچھ دنوں کی بات ہے کہ ترپولیہ سے گزر کر دیائے جمنا کی سنہری شاخ لال قلعہ کی قدم بوسی کرتی ہوئی زینت المساجد کے نیچے آتی تھی۔ اور زینت المساجد کے پاس جو فصیل میں کھڑکی ...

مزید پڑھیے

نواب عاقل خاں پنج ہزاری

نواب عاقل خاں صاحب مرحوم کی نسبت عوام الناس نے طرفہ بہتان باندھ رکھے ہیں۔ اور اگر ان سے پوچھئے کہ عاقل خاں ان کا نام تھا یا خطاب، اگر خطاب تھا تو ان کا نام کیا تھا، تو بس یہ کہہ کر چپکے ہوجائیں گے کہ اورنگ زیب کے عہد میں گزرے ہیں۔ اور ہمیں کچھ حال معلوم نہیں۔ جب ان حضرات کی ...

مزید پڑھیے

کمالات خسروی

آفاق ہاگردیدہ ام عشق بتاں و رزیدہ ام بسیار خوباں دیدہ ام لیکن تو چیزے دیگری سلف سے جتنے تذکرہ نویس گزرے ہیں، ان حضرات نے حضرت امیر خسرو طوطی ہند قدس سرہ العزیز کے متعلق صرف اتنا ہی لکھا ہے کہ آپ ہندی فارسی کے بڑے شاعر تھے۔ اور شاعری کی بعض صنعتوں کے موجد گزرے ہیں۔ کچھ فقیر بھی ...

مزید پڑھیے

اے بڑھیا میں کیسا؟

ایک میں دل ریش ہوں ویسا ہی دوستزخم کتنوں کے سنا ہے بھر چلےآغا قیس (اپنی بیوی الماس خانم سے) بیگم! دیکھو، میں دلی چھوڑ کر کلکتہ جارہا ہوں۔ آنے جانے میں برسوں لگیں گے، اور زندگی کا کچھ بھروسہ نہیں۔ خدا جانے تم لوگوں کی شکل پھر دیکھنی نصیب ہو یا نہیں۔ میں وصیت کرتا ہوں کہ تم میری ...

مزید پڑھیے

اقبال اور ماڈرنزم کی بحث

ماڈرن ازم اقبال کی معاصریوروپی ادبی تحریک تھی۔ اس کا زمانہ ۱۹۱۰ء تا ۱۹۳۰ء قرار دیا جاتا ہے۔معاصر تحریک ہونے کے باوجود اس کے بہ راہِ راست اثرات اقبال کی شاعری پر نظر نہیں آتے۔ ایسے میں یہ سوال بے حد اہمیت اختیار کر جاتا ہے کہ آیا اقبال اس تحریک سے آگاہ نہیں تھے اور اگر آگاہ تھے ...

مزید پڑھیے

کیاکسی نظریے کوموت جیسے الفاظ دیے جا سکتے ہیں؟

اردو کے بعض نقادوں کی رائے ہے کہ مغرب میں تھیوری کا خاتمہ ہوگیا ہے،اور اردو میں تھیوری کی بحثیں بے وقت کی راگنی ہیں۔وہ اپنی رائے کے حق میں اور باتوں کے علاوہ ٹیری ایگلٹن کی ۲۰۰۳ء میں شایع ہونے والی کتاب تھیوری کے بعد (After Theory) کا حوالہ بھی دیتے ہیں۔اکثر نے کتاب کے نام سے یہ اندازہ ...

مزید پڑھیے

اردو ناول کا ادبی پس منظر

قصہ گوئی سے انسان کی دلچسپی ایک جبلی تقاضا ہے۔ کوئی قوم و جماعت اور عہد و تہذیب ایسی نہیں جس میں کسی نہ کسی شکل میں قصہ گوئی کا سراغ نہ ملتا ہو۔ انسان جیسے جیسے تہذیب و تمدن سے ہم کنار ہوا اور عروج و ارتقا کی منزلیں طے کرتا رہا ویسے ویسے قصہ کہانی کا انداز اور معیار بدلتا گیا۔ ...

مزید پڑھیے

ناول کا فن

ناول نگاری کافی دنوں تک اعتبار فن سے محروم رہی لیکن بورژوا نظام کے عروج نے اس کے آرٹ کی حصار بندی کی۔ ناول اور حقیقت نگاری کے ضمن میں لکھتے ہوئے رالف فاکس نے اس طرف بھی خاصی توجہ دی ہے۔ فن ناول نگاری کو موجودہ صورت و سیرت اور ہیئت تک پہنچنے میں ارتقا کی کئی منازل سے گزرنا پڑا ہے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 35 سے 77