مضمون

چچا سام کے نام تیسرا خط

چچا جان تسلیمات! بہت مدت کے بعد آپ کو مخاطب کر رہا ہوں۔ میں در اصل بیمار تھا۔ علاج اس کا وہی آبِ نشاط انگیز تھا ساقی۔ مگر معلوم ہوا کہ یہ محض شاعری ہی شاعری ہے۔ معلوم نہیں ساقی کس جانور کا نام ہے۔ آپ لوگ تو اسے عمر خیام کی رباعیوں والی حسین و جمیل فتنہ ادا اور عشوہ طراز معشوقہ ...

مزید پڑھیے

لذت سنگ

لاہور کے ایک رسوائے عالم رسالے میں جو فحاشی و بے ہودگی کی اشاعت کو اپنا پیدائشی حق سمجھتا ہے، ایک افسانہ شائع ہوا ہے جس کا عنوان ہے ’بو‘، اور اس کے مصنف ہیں مسٹر سعادت حسن منٹو۔ اس افسانے میں فوجی عیسائی لڑکیوں کا کیریکٹر اس درجہ گندا بتایا گیا ہے کہ کوئی شریف آدمی برداشت نہیں ...

مزید پڑھیے

ناول کا موضوع

ناول کا میدان اپنے موضوع کے اعتبار سے دوسرے فنون لطیفہ سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔ والٹر بسنٹ نے اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار ان لفظوں میں کیا ہے، ’’ناول کے موضوع کی وسعت انسانی زندگی سے کسی طرح کم نہیں۔ ان کا تعلق اپنے کرداروں کے فکر و عمل، ان کی انسانیت اور حیوانیت نیکی اور ...

مزید پڑھیے

ناول کا فن

ناول کی تعریف نقادوں نے کئی طرح سے کی ہے لیکن یہ قاعدہ ہے کہ جو چیز جتنی آسان ہوتی ہے اس کی تعریف اتنی ہی مشکل ہوتی ہے۔ شاعری کی تعریف آج تک نہ ہوسکی، جتنے نقاد ہیں اتنی ہی تعریفیں ہیں۔ کسی دو نقادوں کی رائیں اک دوسرے سے نہیں ملتیں۔ ناول کے بارے میں بھی یہ بات کہی جا سکتی ہے۔ اس ...

مزید پڑھیے

قوت بیانیہ

اس میں شاید ہی کسی کو کلام ہوگا کہ ہماری قوت بیان میں اب وہ رنگینی اور رنگ آمیزی نہیں رہی جو پہلے تھی، یا جو فارسی زبان کی خصوصیت ہوگئی ہے۔ کسی فارسی کتاب کو اٹھا کر دیکھ لیجئے زور بیان کا جلوہ اول سے آخر تک نظر آئے گا۔ جہاں جنگ کا تذکرہ آیا ہے وہاں صفحوں کے صفحے مردانہ اشعار ...

مزید پڑھیے

ہندوستانی مصوری

ہندوستان کی قومی بیداری کا سب سے اہم اور مبارک نتیجہ وہ بینک اور کارخانے نہیں ہیں جو گزشتہ چند سالوں میں قائم ہوئے اور ہوتے جاتے ہیں۔ نہ وہ تعلیم گاہیں جو ملک کے ہر ایک حصہ میں وجود پذیر ہوتی جاتی ہیں بلکہ وہ فخر جو ہمیں اپنے قدیم صنعت وحرفت اور علم ادب پر ہونے لگا ہے اور وہ ...

مزید پڑھیے

دنیا کا پرانا طلسم

مری ہستی فضائے حیرت آباد تمنا ہے جسے کہتے ہیں نالہ وہ اسی عالم کا عنقا ہے انسان نے اس زمانہ میں اپنی حکمت اور سائنس کے ذریعہ ایسے ایسے مصالحہ اور سامان پیدا کئے ہیں کہ پرندوں کی طرح ہوا میں اڑنے لگا۔ ہزاروں کوس کے پلہ پر منٹ بھر میں اس کی آواز جانے لگی۔ مگر اپنے غرور اور گھمنڈ ...

مزید پڑھیے

جن و پری

سینہ کوبی سے زمیں ساری ہلا کے اٹھےکیا علم دھوم سے تیرے شہدا کے اٹھےمولوی تسلی صاحب غدر 1857 سے پہلے ایک بزرگ دہلی میں گزرے ہیں۔ قوم کے سید تھے۔ چشتیہ نظامیہ طریقہ اچھی طرح حاصل کیا تھا۔ دوسرا کمال ان کا شاعری تھا۔ حمد اور نعت اور منقبت کہتے تھے۔ اور ایسی خوب کہتے تھے، جسے سن کر ...

مزید پڑھیے

عاشقوں کی بات چیت

ہجر ہے آفت جان وصل بلائے دل ہےآدمی کے لئے ہر طرح غرض مشکل ہےپھول والوں کی سیر ہو چکی تھی۔ قطب صاحب کی لاٹ سے لے کر جھرنہ تک ساری مہرولی پڑی بھائیں بھائیں کر رہی تھی۔ سنسان، آدم نہ آدم زاد، جھرنہ میں پانی بھرا تھا اور جھرنہ کے کنارے ایک مور کھڑا ناچ رہا تھا۔ آم کے درخت پر ایک ...

مزید پڑھیے

جزیرۂ مالٹا کے دو پھول

دل آشفتگان خالِ کنج دہن کےسویدا میں سیرِ عدم دیکھتے ہیںجزیرہ مالٹا فی زمانہ اس سبب سے مشہور ہے کہ یورپ سے ہندوستان آنے جانے والے جہازوں کا بندرگاہ ہے۔ اس پر گورنمنٹ عالیہ برطانیہ کا قبضہ ہے۔ دراصل مالٹا جزائر کے مجموعہ کا نام ہے۔ جس میں گوز و کومیشو وغیرہ وغیرہ چھوٹے چھوٹے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 34 سے 77