الگنی

الگنی جو دھوپ میں لٹک رہی تھی ٹوٹ کے
اسی کو پھر سے باندھ کے
سبز رنگ کا ریشمی لباس اس پہ ٹانگ کے وہ خوش ہوئی ہے اس قدر کہ جیسے اس نے پا لیے ہوں گر سبھی
حیات کے
مگر اسے نہیں پتہ یہ الگنی جو ٹوٹ کے لٹک رہی تھی دھوپ میں


یہ اب بہت اداس ہے