اہل دل مشکل میں ہیں اہل نظر مشکل میں ہیں
اہل دل مشکل میں ہیں اہل نظر مشکل میں ہیں
آج میں کیا میرے سارے ہم سفر مشکل میں ہیں
زندگی کی الجھنوں کا کیا مداوا کیجئے
زخم بڑھتے جا رہے ہیں چارہ گر مشکل میں ہیں
یہ سکوت شب یہ ظلمت اور ہم شوریدہ سر
رخصت اے زنداں ترے دیوار و در مشکل میں ہیں
وو بہت اچھے ہیں تم جن کی نظر میں کچھ نہیں
ہم کو دیکھو ہم تمہیں پہچان کر مشکل میں ہیں