اگر کار محبت میں محبت راس آ جاتی

اگر کار محبت میں محبت راس آ جاتی
تمہارا ہجر اچھا تھا جو وصلت راس آ جاتی


گلا پھاڑا نہیں کرتے رفو دریافت کرنے میں
اگر بے کار رہنے کی مشقت راس آ جاتی


تمہیں صیاد کہنے سے اگر ہم باز آ جاتے
ہمیں بھی اس تماشے میں سکونت راس آ جاتی


فقط غصہ پیے جاتے ہیں روز و شب کے جھگڑے میں
کوئی ہنگامہ کر سکتے جو وحشت راس آ جاتی


اگر ہم پار کر سکتے یہ اپنی ذات کا صحرا
تو اپنے ساتھ رہنے کی سہولت راس آ جاتی