اگر ہے زندگی اک جشن تو نا مہرباں کیوں ہے

اگر ہے زندگی اک جشن تو نا مہرباں کیوں ہے
فسردہ رنگ میں ڈوبی ہوئی ہر داستاں کیوں ہے


تمہیں ہم سے محبت ہے ہمیں تم سے محبت ہے
انا کا دائرہ پھر بھی ہمارے درمیاں کیوں ہے


وہی سب کچھ رضا اس کی تو پھر دل میں گماں کیوں ہے
سوالوں اور جوابوں سے پریشاں میری جاں کیوں ہے


ہر اک منظر کے پس منظر میں تیرا ہی کرشمہ ہے
یقیناً خالق کن تو تو آنکھوں سے نہاں کیوں ہے


تجھی کو ہے میسر ہر برائی کا دمن کرنا
تو نا انصافیوں کے دور میں تو بے زباں کیوں ہے