ابھی سمجھائیں کیا تم کو ابھی تم عشق میں ہو
ابھی سمجھائیں کیا تم کو ابھی تم عشق میں ہو
ابھی تو بس دعائیں لو ابھی تم عشق میں ہو
بھلے اپنے ہی گھر جانا ہے پر بھولو گے رستہ
کسی کو ساتھ میں رکھو ابھی تم عشق میں ہو
نہیں مانے گا کوئی بھی برا بالکل ذرا بھی
ابھی تم چاہے جو کہہ دو ابھی تم عشق ہو
کوئی سمجھا بجھا کے راہ پر پھر لے نہ آئے
کسی کے پاس مت بیٹھو ابھی تم عشق میں ہو
تمہارے ہاتھ میں جلتی رہے سگریٹ مسلسل
کلیجے کو ذرا پھونکو ابھی تم عشق میں ہو
وہ پرسوں بھی نہیں آیا نہیں آیا وہ کل بھی
گنو مت راستہ دیکھو ابھی تم عشق میں ہو