اب کہاں ہے وہ نشتروں کی بہار

اب کہاں ہے وہ نشتروں کی بہار
طنز رخصت ہوا فگارؔ کے ساتھ
کچھ بھی باقی نہیں ہے محفل میں
شیروانی گئی خمارؔ کے ساتھ