آواز میں آواز ملاتے ہی رہے ہم پیرزادہ قاسم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں آواز میں آواز ملاتے ہی رہے ہم روتی ہی رہی روح سو گاتے ہی رہے ہم جل اٹھنے میں جل بجھنے میں اک لمحہ لگا تھا پھر خواب سر دید اڑاتے ہی رہے ہم ہر خندۂ بے تاب تھا مقتول ہمارا ویسے تو ہنسے اور ہنساتے ہی رہے ہم