آتنک کا ماحول ہے چھایا ہوا دل پر

آتنک کا ماحول ہے چھایا ہوا دل پر
خوف اتنا ہے بازار اکیلی نہیں جاتی
بندوق سے محبوبہ ہے سہمی ہوئی اتنی
بیمار بھی ہوتی ہے تو گولی نہیں کھاتی