آشیاں ڈھونڈھتی ہے صبا اکرام 07 ستمبر 2020 شیئر کریں تھکی ہاری چڑیوں کے اک غول کی طرح جب شام اتری گھنے برگدوں پر میری کلپناؤں کے پنچھی لئے اپنی چونچوں میں تنکے اڑے ان پر اسرار اندھی دشاؤں کی جانب جہاں آگ کے جنگلوں میں مری آتما کتنی صدیوں سے بیاکل کوئی آشیاں ڈھونڈھتی ہے