آگہی

چند سمجھوتوں کا لامتناہی سلسلہ ہے
جو مجھے میرے شعور کے
انعام میں دیا جا رہا ہے
زندگی
صرف اک طویل ہجر کا ذائقہ ہے
جو مجھے عشق کے
الزام میں دیا جا رہا ہے
شاعری
جذبوں کو لفظ سے گانٹھ کر
مار دینے کا حوصلہ ہے
جو مجھے بندگی کے نام پر دیا جا رہا ہے