زندگی
زندگی
اس بار تیری ہار طے ہے
میں
تجھے اس کانپتے سینے کے اندر
گھونٹ دوں گا
اس طرح
کہ تو کہیں معدوم ہو جائے گی یکسر
زندگی
تجھ سے
ترا رخت تنفس چھین لوں گا
اور تیرے تھرتھراتے جسم کو
میں بھی حقارت سے تکوں گا
اے مجھے معلوم ہیں
سب مکر تیرے
یہ تگاپوئے رہ عدم
یہ فریب ہاؤ ہو
لے تری رعنائیوں پر
کر رہا ہوں آخ تھو