ذرا سا وقت لگتا ہے کوئی رشتہ بنانے میں

ذرا سا وقت لگتا ہے کوئی رشتہ بنانے میں
کلیجہ سوکھ جاتا ہے مگر اس کو نبھانے میں


کسی کی یاد جیون بھر کسی کے ساتھ رہتی ہے
کسی کو پل نہیں لگتا کسی کو بھول جانے میں


محبت اور تکلف میں ہے اتنا فرق کہ جتنا
کسی بت کی پرستش میں اور اس سے گھر سجانے میں


بہت حیران ہوں میں دیکھ کر بارش کا یہ عالم
ابھی تو وقت باقی ہے یہاں ساون کے آنے میں


کہ مذہب ذات اور کیا کیا ہیں پیمانے محبت کے
یہ سب کچھ جان کر کرنا محبت اس زمانے میں


یہ دل اتنی دفعہ ٹوٹا کہ اب کچھ بھی نہیں باقی
وگرنہ سولومنؔ جاتا ہے کیا دل آزمانے میں